مہر خبررساں ایجنسی نے رشیا ٹوڈے کے حوالے سے خبر دی ہے کہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے فوج کے خصوصی دستے واگنر کی بغاوت کے بعد فوج اور سیکورٹی دستے کے اہلکاروں سے خطاب کرتے ہوئے حالیہ بغاوت میں ان کی بہترین کارکردگی کو سراہا ہے۔ فوجی اہلکاروں نے اس موقع پر تلخ تجربات کا سامنا کیا۔
انہوں نے کہا کہ فوری اور بروقت جوابی اقدام کی وجہ سے بے گناہ شہریوں کی جانیں ضائع ہونے سے بچ گئیں۔ عوام اور فوج نے باغیوں سے ملحق ہونے سے انکار کیا اور مسلح افواج نے اچھی حکمت عملی کے ساتھ خانہ جنگی کی کوشش ناکام بنادی۔
انہوں نے فوجی جوانوں کی بہادری اور جرات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی جرات اور بہادری کی وجہ سے بغاوت ناکام ہوگئی۔ واگنر کے اخراجات کی زمہ داری روسی وزارت دفاع پر ہے اور رواں سال یہ گروہ اب تک 86 ارب روبل کی خطیر رقم حاصل کرچکا ہے۔
صدر پوٹن نے کہا کہ واگنر کی بغاوت ناکام بناتے ہوئے ہلاک ہونے والے فوجیوں کے اہل خانہ کے اخراجات حکومت ادا کرے گی۔
یاد رہے کہ واگنر کے اہلکاروں نے یوکرائن کے مشرقی شہر باخموت پر قبضے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ گروہ کے سربراہ یوگنی پریگوزین نے روسی وزارت دفاع پر الزام لگایا کہ وزارت دفاع واگنر کو تحلیل کرنا چاہتی ہے۔ واگنر نے روس کے جنوبی شہر روستوف میں سرکاری عمارتوں پر قبضہ کرکے ماسکو کی طرف حرکت شروع کی تھی۔
بیلاروس کے صدر نے صدر پوٹن کے ساتھ ہماہنگی کے ساتھ پریگوزین سے مذاکرات کیے اور بغیر خون خرابے کے بغیر بغاوت کچل دی گئی۔
آپ کا تبصرہ